23 جون 2020 سانحہ زریاب کھکھل شہید

 


23 جون 2020 سانحہ زریاب کھکھل شہید


3 سال مکمل ہوگئے انکے لواحقین کو انصاف مانگتے ہوئے۔
زریاب کھکھل جو کے چوک چورہٹہ کا رہاشی تھا جس کو سرعام دن دیہاڑے واٹر سپلائی ٹینکی سے ڈیوٹی کے دوران اٹھایا سی آئی اے سٹاف والوں نے 5 دن اپنے ٹارچل سیلوں میں تفتیش کرتے رہے ظلم کرتے رہے۔
پھر 23 جون 2020 کو ہسپتال ڈیرہ غازی خان میں شہید کرکے چھوڑ گئے۔
اور ناں اس پر کوئی پرچہ تھا ناں کوئی جرائمی تھا۔
بے دردی کے ساتھ اسکو شہید کر دیا گیا 3 دن پانی تک ناں دیا گیا بیچارے کو ایسا کیا جرم تھا اسکا۔
اور سوالیہ نشان ہے اس ملک کے قانون پر کے قاتل آج تک وردیوں میں ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہے۔
مجال ہو کے ایک گھنٹہ کے لیئے بھی قاتل حوالات میں بند بھی ہوئے ہو اس ملک کا قانون صرف اور صرف غریب کمزور کے لیئے باقی ظالم تو آج بھی ظلم کر رہے ہے۔
جو زریاب کھکھل شہید کے کیس میں ملوث پولیس ملزمان ہے نام درج ذیل ہیں۔
رؤف بھنبھان واقعہ کے دوران ایس ایچ او سی آئی اے سٹاف تھے۔
اور ریاض موچی جو کے کانسٹیبل تھا اس وقت
اور خالد وڈانی وہ بھی کانسٹیبل تھا اس وقت
اور محرر صفدر گجر تھا۔
اور یہ چاروں اس وقت ڈیوٹیاں کر رہے ہے۔
دعا ہے اللہ پاک زریاب ولد عبدالغفار کھکھل شہید کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں آمین
Post a Comment (0)
Previous Post Next Post